Blog


Title: فالج کیا ہے؟ جانئے فالج کی علامتیں، وجوہات اور علاج



فالج کیا ہے؟ جانئے فالج کی   علامتیں، وجوہات اور علاج



فالج ایک بیماری ہے
جو  دماغ کی رگوں میں خون کی رکاوٹ کی وجہ سے ہوتی ہے۔ جب کسی شخص کی رگوں
میں خون کی رسید مکمل طور پر بند ہوجاتی ہے، تو دماغ کا وہ حصہ جو خون کی رسید کے
ذریعے غذا و آکسیجن حاصل  کرتا ہے، وہ متاثر ہوجاتا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیدا
ہوسکتا ہے جب دماغ میں کوئی خونی رگ بند ہوجاتی ہے یا پھٹ جاتی ہے۔ جب یہ واقعہ
پیش آتا ہے تو دماغ کا وہ حصہ جو کافی خون نہیں پا رہا ہوتا، وہ صحیح طریقے سے کام
نہیں کرسکتا۔ اس کی وجہ سے حرکت، سوچنے اور جسم کی دیگر اہم فعلیات میں مشکلات
پیدا ہوتی ہیں۔ فالج نہایت سنگین ہوسکتا ہے، لہذا اگر کسی کو اس کی علامات نظر
آئیں تو جلدی طبی مدد حاصل کرنا اہم ہے۔



فالج کی علامات کیا ہیں؟



مندرجہ زیل میں فالج کی
علامات کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا ہے۔



1. چہرے کا ڈھیلا پڑنا:
فالج کے دوران کسی شخص کے چہرے کا ایک طرف کا حصہ ڈھیلا یا بے حال محسوس ہوتا ہے۔
جب وہ مسکراتا ہے، فالج کے باعث اس کے منہ کی ایک جانب کی ہنسی دوسری جانب کے
موازنہ میں کم ہوتی ہے۔ یہ علامت عموماً چہرے کی موٹائی میں تبدیلی کی شکل میں نظر
آتی ہے۔



2. بازو کی کمزوری: فالج
واقع ہونے سے کسی شخص کو ایک بازو میں کمزوری یا سنگھڑی محسوس ہوتی ہے۔ اگر آپ اس
شخص کو دونوں ہاتھ اٹھانے کے لئے کہیں، تو اس کا ایک بازو نیچے گر سکتا ہے یا ایک
بازو کو اٹھانے میں مشکل ہوسکتی ہے۔ یہ علامت عموماً بازو کی قوت اور حرکت میں
تبدیلی کی شکل میں آتی ہے۔



3. بولنے میں مشکلات:
فالج کے دوران، بولنے میں لسانچی ہوسکتی ہے یا بولنے یا بات کرنے کی صلاحیت میں
مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔ اس شخص کی آواز غیر معمولی ہوسکتی ہے یا ان کی باتوں میں
بے ترتیبی ہوسکتی ہے۔



اگر آپ کسی کو ان علامات
کے ساتھ دیکھتے ہیں یا ان علامات کو خود محسوس کرتے ہیں، تو فوری طبی مدد حاصل
کرنا ضروری ہے۔ فالج کے مریض کو فوراً ہسپتال لے جایا جانا چاہیے تاکہ ان کا علاج
جلدی شروع ہوسکے اور نقصان کم ہوسکے۔ ان علامات کو سمجھنا اور فوری طبی مدد فراہم
کرنا فالج کے مریض کے لیے بہت اہم ہے۔ اگر کسی کو ان علامات کا سامنا ہوتا ہے تو
فوراً ہسپتال جانا اور طبی مدد حاصل کرنا ان کی صحت کے لیے زندگی بچانے والا قدم
ہوسکتا ہے۔



فالج کی اقسام کیا ہیں؟



جب ہم فالج کی اقسام کا تفصیلی تجزیہ کرتے ہیں تو مندرجہ زیل حقائق
سامنے آتے ہیں:



1. اسکیمک فالج (Ischemic
Stroke
):



اسکیمک فالج اس وقت ہوتا ہے جب دماغ تک خون کی روانی میں رکاوٹ آجاتی
ہے، عام طور پر یہ اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کی خونی رگوں میں گٹھلا یعنی کلوٹ (
blood clot) بن جاتا ہے یا وہ کسی دوسری جگہ سے دماغ تک پہنچتا ہے اور وہاں
دماغی رگوں کو بند کردیتا ہے۔ اسکیمک فالج کی وجوہات میں ہائی بلڈ پریش، دل کی
بیماریاں، اور خون کی رگوں کی تنگی شامل ہوسکتی ہے۔



2. ہیموریجک فالج (Hemorrhagic Stroke):
ہیموریجک فالج اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کی خونی رگ پھٹ جاتی ہے اور خون دماغ کے آس
پاس یا اندر بہہ کر پھیل جاتا ہے۔ یہ خون دماغ کی سلامتی کو متاثر کرکے ارد گرد کی
رگوں اور پٹھوں پر دباؤ ڈالتا ہے، جس کی وجہ سے دماغ کی صحت پر شدید اثرات مرتب
ہوتے ہیں۔ ہیموریجک فالج کی وجوہات میں ہائی بلڈ پریشراور خون کی رگوں میں کمزوری
شامل ہوسکتی ہیں۔



عام طور پر، ہائی بلڈپریشر، دل کی بیماری، ذیابیطس، زیادہ موٹاپا،
سگریٹ نوشی، اور غیر فعال زندگی شامل ہوسکتے ہیں جو دونوں اقسام کے فالج کے لیے
خطرہ افزائی کرتے ہیں۔ فالج کی وجوہات کی درست شناخت کرکے، انہیں کنٹرول کرنے اور
متاثرہ افراد کے لیے اضافی خطرات کو کم کرنے کے لیے اقدامات اٹھانا بہت اہم ہے۔



فالج کی وجوہات:



دماغی فالج یا برین فالج کی وجوہات مختلف ہوسکتی ہیں، اور یہ عام طور
پر خون کی روانی میں مسائل سے وابستہ ہوت
i ہیں۔
مندرجہ ذیل عوامل فالج کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں:



1. بلند فشار خون (High Blood Pressure):



 ہائی بلڈ پریشر فالج کی ایک اہم ترین وجہ ثابت ہوا ہے۔ ہائی
بلڈ پریشر کے باعث خون کی رگوں میں تنگی پیدا ہوسکتی ہے جو فالج کے خطرے کو بڑھا
دیتا ہے۔



2. دل کی بیمارییاں (Heart Diseases): 



دل کی متعدد بیماریاں
فالج کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔ دل کی بیماریاں خون کی روانی میں مسائل پیدا
کرسکتی ہیں جو دماغ کی خونی رگوں کو متاثر کرتی ہیں اور فالج کا خطرہ بڑھا دیتی
ہیں۔



3. دیابیٹس (Diabetes): 



دیابیٹس ایک اور عام عامل ہے جو فالج کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ دیابیٹس
خون کی رگوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور خون کی روانی میں مسائل پیدا کرتا ہے جو فالج
کی بناوٹ میں کردار ادا کرتا ہے۔



 



4. خون کی رگوں میں تنگی (Arterial Stenosis): 



خون کی رگوں میں تنگی (arterial stenosis) یا
رگوں کا انقباض (
constriction) بھی فالج کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔ انقباض خون کی روانی کو
محدود کرکے خون کی روانی میں مسائل پیدا کرتی ہے جو فالج کی بناوٹ کو بڑھاتی ہے۔



 



5. سیگریٹ نوشی (Smoking): 



تنباکو استعمال کرنا خون کی روانی میں تنگی پیدا کرتا ہے، اور فالج
کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔



 



6. وزن کا زیادہ ہونا (Obesity): 



زیادہ وزن فالج کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ موٹاپے کی وجہ سے ہائی بلڈ
پریشر، ذیابیطس، اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو فالج کے خطرے کو
بڑھاتا ہے۔



 



اس کے علاوہ، دیگر عوامل جیسے کہ عمراور خاندانی تاریخ بھی فالج کے
خطرے کو متاثر کرتے ہیں۔ ان تمام عوامل کو مد نظر رکھ کر فالج کے خطرے کو کم کیا
جا سکتا ہے اور صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔



فالج کا علاج؟



فالج کا علاج دو طریقوں سے کیا جاتا ہے: ایمرجنسی علاج اور مراقبتی
علاج۔ ایمرجنسی علاج میں ہمیں فوراً کامیاب علاج کرنے کیلئے کچھ اہم اقدامات
اٹھانے ہوتے ہیں۔ اس میں تھرومبولائیسس نامی دوائیاں شامل ہوتی ہیں، جو خون کے
کلوٹ (بندش) کو حل کرتی ہیں۔ اگر کلوٹ بڑا ہو اور خون کی رگوں میں اٹک گیا ہو، تو
یہ دوائیاں اس کو حل کرتی ہیں اور دماغ کو خون کی روانی دینے میں مدد فراہم کرتی
ہیں۔ دوسری صورت حال میں، جب کلوٹ سختی سے خون کی رگوں کو بند کر دیتا ہے، تو
سرجری کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس کو نکالا جا سکے اور دماغ کی خونی رگوں کو وقت پر
خون فراہم ہوسکے۔